سنا ہے لوگ اُسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں ️ Best urdu lines YouTube


سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں شاعر فراز احمد فراز مشہور غزل ansab urdupoetry

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں. سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں. سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اس کی


سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں UrduPoetry YouTube

سنا ہے اس کو ہرن دشت بھر کے دیکھتے ہیں. سنا ہے رات سے بڑھ کر ہیں کاکلیں اس کی. سنا ہے شام کو سائے گزر کے دیکھتے ہیں. سنا ہے اس کی سیہ چشمگی قیامت ہے. سو اس کو سرمہ فروش آہ بھر کے دیکھتے ہیں. سنا ہے اس.


سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

Published: 12 Jan 2021, 10:47 AM اردو زبان اورغزل کو آفاقی شہرت بخشنے والے شاعراحمد فرازؔ کا آج یومِ پیدائش ہے۔ آپ کا شمارعصرحاضر کے مقبول ترین شعراء میں ہوتا ہے۔ احمد فراز کا اصل نام سید احمد شاہ تھا اور وہ 12 جنوری 1931ء کو نوشہرہ میں پیدا ہوئے تھے۔ پیش ہے احمد فراز کی مشہور غزل: سُنا ہے لوگ اُسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں


سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں YouTube

Suna Hai Log Usay Ankh Bhar Ke Lyrics Suna Hai Log Usay Ankh Bhar Keسنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے with Lyrics and Video in punjabi got fame with voice of famous sami kanwal on Fsee production. Suna Hai Log Usay Ankh Bhar Keسنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے Kalam in punjabi can be listened, read and share to others. Lyrics of Suna Hai Log Usay Ankh Bhar Keسنا.


Ahmed Faraz Ghazal سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں YouTube

سنا ہے لوگ اُسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں . تو اس کے شہر میں‌کچھ دن ٹھہر کے دیکھتےہیں . سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے. سو اپنے آپ کو برباد کرکے دیکھتے ہیں . سنا ہے درد کی گاہک ہے چشمِ ناز اس کی


Suna hai log usey aaNkh bhar ke dekhtey hain سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں YouTube

ویڈیو احمد فراز کی غزلیں 274K سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے ابھی کچھ اور کرشمے غزل کے دیکھتے ہیں دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا


سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں ۔احمد فرازغزلmehfilesukhanpoetryghazalshortsyoutube

Suna Hai Laug Use Aankh Bhar Ke Dekhte Hain is a famous Urdu Nazam written by a famous poet, Special Editions. Suna Hai Laug Use Aankh Bhar Ke Dekhte Hain comes under the Love, Social, Friendship category of Urdu Nazam. You can read Suna Hai Laug Use Aankh Bhar Ke Dekhte Hain on this page of UrduPoint.


SUNA HAI LOG USEY AANKH BHAR KE DEKHTEY HAIN سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں BY AHMAD

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں. سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں. سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اس کی


Suna ha log usay aankh bhar k dekhty han. سُنا ہے لوگ اُسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں YouTube

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں | احمد فراز کی تمام شعر ریختہ پر. سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں , سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں .


سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

در زمین بر کلامِ احمد فراز "سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں"


سنا ہے لوگ اُسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں in 2022 Movie posters, Urdu poetry, Movies

دلچسپ معلومات. سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں. سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں. سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے. سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں. سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم.


Suna Hai Log Usay Ankh Bhar Ke Dekhte Hain سنا ہے لوگ اُسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں Ahmad

About Press Copyright Contact us Creators Advertise Developers Terms Privacy Policy & Safety How YouTube works Test new features NFL Sunday Ticket Press Copyright.


سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں Urdu novels, Novels, Okay gesture

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں. تو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں. سنا ہے ربط ہے اسکو خراب حالوں سے. سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں. سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اسکی. سو ہم.


سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں و اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں YouTube

urban_poetry_pen_vibe on December 29, 2023‎: "سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں سو اس کے شہر میں." ‎Urdu Poetry (اردو شاعری) 💔‎ on Instagram‎: "سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے.


Ankh Bhar ke Dekhty Hain سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں Ahmad Faraz Urdu Poetry

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں. سو اسکے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں. سنا ہے ربط ہے اسکو خراب حالوں سے. سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں. سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اسکی. سو ہم بھی.


Suna Hai Log Usay سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں Ahmed Faraz Ghazal Poetry فراز

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں کس کس کو بتائیں_گے جدائی کا سبب ہم تو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لیے آ